GHAG

یحیٰی آفریدی اگلے چیف جسٹس مقرر، متعلقہ کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے رائے دے دی

پی ٹی آئی کی جانب سے حسب توقع مخالفت، کمیٹی اجلاس میں شرکت بھی نہیں کی

جے یو آئی ف کے کامران مرتضیٰ نے خلاف توقع جسٹس منصور علی شاہ کے حق میں ووٹ دیا

پشاور(غگ رپورٹ) چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس آف پاکستان تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد وہ طریقہ کار کے مطابق پاکستان کے اگلے چیف جسٹس ہوں گے۔

کمیٹی کا اجلاس گزشتہ شب اسلام آباد میں منعقد ہوا جس سے پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کیا تاہم 26ویں آئینی ترمیم کے فیصلے کے مطابق تین ناموں پر غور کرنے کے بعد غیر متنازعہ شخصیت یحییٰ آفریدی کا نام نامزد کیا گیا۔ جن 3  ناموں پر سینیارٹی کی بنیاد پر پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں غور  کیا گیا ان میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی شامل تھے۔ کمیٹی نے جاری حالات کے تناظر میں غیر متنازعہ جج جسٹس یحییٰ آفریدی  پر اتفاق رائے کا اظہار کرتے ہوئے ان کے نام کو اگلے چیف جسٹس کے طور پر وزیراعظم کو بھیج دیا جو طریقہ کار کے مطابق صدر پاکستان کے ذریعے ان کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کروائیں گے۔

سیاسی اور صحافتی حلقوں نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے تاہم پی ٹی آئی نے حسب توقع نہ صرف اس کی کھل کر مخالفت کی ہے بلکہ پارٹی کے وکیل رہنما حامد خان نے ایک انٹرویو میں اس فیصلے کے خلاف احتجاج کا اعلان کرنے کے علاوہ سازشی تھیوری کے تحت یحییٰ آفریدی کو یہ “مشورہ” بھی دیا ہے کہ وہ اس فیصلے کو تسلیم کرنے سے معذرت کرلیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں آفریدی کے حق میں 8 ووٹ آئے ۔ جے یو آئی ف کے کامران مرتضیٰ نے خلاف توقع جسٹس منصور علی شاہ کے حق میں ووٹ دیا۔

جسٹس یحییٰ آفریدی کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقے کوہاٹ سے ہے انہوں نے ایچی سن کالج لاہور میں تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ  کیمرج یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا اور ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف ریفرنس کی سماعت کرنے والی لارجر بینچ میں بھی شامل رہے۔ وہ خیبرپختونخوا کے نامور بیورو کریٹ عمر خان آفریدی کے صاحبزادے ہیں جو بعض دیگر اہم عہدوں کے علاوہ خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری بھی رہے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts